جموں و کشمیر میں جاری تشدد کے درمیان وہاں محبوبہ مفتی کی حکومت کو لے کر
چرچا شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق، پارٹی وہاں اپنا
وزیر اعلی مقرر کر سکتی ہے۔ یہ تجویز آگے بڑھ چکی ہے اور وزیر اعلی محبوبہ
مفتی سے اس پر بحث ہو چکی ہے، لیکن انہوں نے اسے ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
بتاتے چلیں کہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) اور بی
جے پی اتحاد کی حکومت ہے۔
میڈیا کے مطابق محبوبہ مفتی کے حال ہی میں ہوئے
دہلی دورے کے
دوران وزیر اعلی کے عہدے پر چرچا ہوئی تھی۔ اس دوران دونوں
اتحاد میں چھ چھ ماہ حکومت چلانے پر غور ہوا۔ ذرائع کے مطابق، کئی مواقع پر
محبوبہ کو یہ مشورہ دیا جا چکا ہے کہ نئے وزیر اعلی سے وادی میں بد امنی
کو روکنے میں مدد ملے گی، لیکن وہ متفق نہیں ہوئیں۔ وزیر اعظم کے دفتر میں
وزیر مملکت اور اودھم پور سے ممبر پارلیمنٹ جتیندر سنگھ نے کہا، اس معاملہ
میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ بی جے پی ایک تنظیمی پارٹی ہے۔ اس
بارے میں اعلی سطح پر ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔